Wednesday, July 9, 2008

The World of Melody

جہان غزل

ممتاز شاعر کیفی اعظمی اور ملکہ غزل بیگم اختر کی یاد میں انڈیا ہیبیٹیٹ سنٹر میں دو روزہ انٹر نیشنل جہان غزل نے دہلی کی ادبی اور ثقافتی مجلس میں ایک تازہ اضافہ کیا ہے۔

کیفی اعظمی جس طرح اپنے بلند شعری آہنگ کے لیے جانے جاتے ہیں وہیں غزل گائکی میں بیگم اختر کا جادو سر چڑھ کر بولتا اور ان کو ایک ساتھ خراج عقیدت پیش کرنے کا نیا شگوفہ کھلایا حسن آرا ٹرسٹ نے یعنی کلام اور آواز کو باہم ایک کر دیا۔

چودہ اور پندرہ اپریل کی شامیں ان دو معتبر شخصیتوں کے نام رہیں۔ دوسرے دن ایک مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا جس کی صدارت اردو کے ممتاز شاعر اور لونگ لیجنڈ احمد فراز نے کی۔ اس میں گلزار دہلوی، ماجد دیوبندی، ظہیر زیدی، گوہر رضا، نسیم نیازی اور مزاحیہ شاعر پاپولر میرٹھی نے شرکت کی۔

اگر ایک جانب گلزار دہلوی نے اس شعر پر داد حاصل کی
صاف ہو نیت اگر اور صدق ایماں ہو نصیب
دور کر سکتی نہیں ہم کو حدود ہند وپاک
تو وہیں احمد فراز کے اس شعر نے سامعین کی توجہ حاصل کی
یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے
اس نے بخشش نہیں کی ہم نے گزارش نہیں کی

اس موقعے سے منی بیگم اور انیتا سنگھوی نے اپنی آواز کا جادو جگایا اور سامعین کو محظوظ کیا۔

No comments: